
کنزالمدارس ڈاکومینٹری 2024
الحمدللہ رب العالمین
!السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
صدیوں سے علوم دینیہ کی ترویج و اشاعت میں مدارس دینیہ اہم کردار ادا کر رہا ہے اس عظیم کام کو جاری رکھتے ہوئےعلم ،شعور، آگاہی اورحکمت کوپوری دنیا میں عام کرنے کے لیے8 دسمبر 1990ء کو امیر اہلسنت بانی دعوت اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیا س عطار قادری کراچی کا علاقے شو مارکیٹ گارڈن میں حفظ و ناظرے کے ادرے مدرستہ المدینہ اور1994ء نیو کراچی کے علاقے میں گودھرا کالونی میں لڑکوں کے لیے درس نظامی کے ادارے جامعتہ المدینہ کی بنیاد رکھی۔
دعوت اسلامی کے ادارے مدرستہ المدینہ اور جامعتہ المدینہ پوری دنیا میں قرآن و سنت کی تعلیم کو عام کرنے کے لیے مصروف عمل ہے۔جس میں درس نظامی، کلیات الشریعہ، تخصصات، حفظ و ناظرہ،تجوید و قرآت اور دیگر کورسز وغیرہ کروائے جارہے ہیں۔ دعوت اسلامی کے دینی مدارس کے نصاب تعلیم،نظام امتحانات،ہم نصابی سرگرمیوں کی سرپرستی کے لیے ایک دینی مدارس بورڈ کنزالمدارس بورڈ قائم کیا۔
کنزالمدارس بورڈ کا تعارف
کنز المدارس دعوت اسلامی سے وابستہ وفاقی دینی تعلیمی بورڈ ہے، جس کی بنیاد 27 اپریل 2021ء کو رکھی گئی۔
دعوت اسلامی نے یہ ایک ایسا زبردست بورڈ بنایا ہے جو مودجوہ جنریشن کے لیے تعلیمی و اخلاقی و تمدنی اعتبار سے بڑا مفید ثابت ہوگا۔ یہ ایک ایسا بورڈ ہے جو ایک یونیک نصاب کے ساتھ عصر حاضر میں بے مثال ہے ،جو اپنے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کرام کو ڈبل ایم اے اسلامیات کی سند جاری کرتا ہے ساتھ ساتھ دعوت اسلامی کی جانب سے ممکنہ صورت میں ان طلبہ کو اچھے سے اچھا رزق معاش و جاب وغیرہ کا اہتمام کیا جاتا ہے اور الگ الگ نصاب وپیٹرن کے الگ اوقات کار میں مختلف امتحانات دینے کا مسئلہ ایک طرف ۔
اب بآسانی جامعۃ المدینہ میں پڑھنے والا طالب علم مکمل نصابی کتاب کو مطمئن ہوکر پڑھتا ہے پھراس کے سکون کے ساتھ اچھے انداز پیپرز دیکر اچھے انداز گرو کرسکتا ہے اور دین کی خدمت کرسکتا ہے اور کئی سرکاری اداروں میں اپنی دینی و دنیاوی خدمت سر انجام دے سکتا ہے۔
کنزالمدارس بورڈ کا ویژن
دین وملت کے لیے اعلی اور معیاری دینی و دنیاوی تعلیم یافتہ قرآن و سنت کےعامل، حسن اخلاق کے حامل،صاحب کردار افراد تیار کرناہے۔تعلیم،میعار اور کردار کا نام کنزالمدارس بورڈ ہے۔ الحمدللہ تعلیم کے شعبے میں زبردست پروگرام، محنتی اور تجربہ کار اساتذہ اکرام بہترین اور میعاری نصاب،عمدہ اندازے تربیت اور صاف ستھرا ماحول کے باعث نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھرمیں بھی مدارس مدینہ اور جامعتہ المدینہ اپنانمایاں مقام رکھتی ہے۔
کنزالمدارس بورڈ کے اغراض و مقاصد
ایک۔ دینی و ملکی مقاصدِ تعلیم کا عکاس اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ جامع نصاب کا نفاذ
دو۔ انسانیت کی بقا اور فلاح و کامرانی کے لئے اَزْحَد ضروری قرآن و سنت کی تعلیم کا فروغ
تین۔ اسلامی عقائد و نظریات کی تعلیم اور اُن کا تحفظ
چار۔ زندگی کو اسلام کے بنیادی اصولوں اور اساسی نظریات کے مطابق مرتب کرنے کے لئے فرض علوم کی تفہیم
پانچ۔ پروفیشنل زندگی میں معاون فنی تربیت کا اہتمام
چھ معاشرتی آداب اور اسلامی تہذیب و تمدن کی ترویج
سات۔ تعمیرِ انسانیت و اصلاحِ معاشرہ کے لئے دین و ملت سے مخلص اور جذبۂ خدمت سے معمور صاحبِ کردار افراد کی تیاری
آٹھ مدارس میں خالص علمی و تحقیقی ماحول کو پروان چڑھانا
نو۔ عالمی معیارِ تعلیم سے مطابقت، جدید طرزِ تدریس کی ترویج اور ریسرچ کلچر کو فروغ دینا
دس۔ سمعی و بصری معاونات وائٹ بورڈ ، چارٹ، گراف، ملٹی میڈیا، تدریسی وسائل اور جدید تحقیقات سے فائدہ اٹھانے کے مواقع فراہم کرنا
گیارہ۔ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے قیام سے تحقیقی و تالیفی سرگرمیاں بروئے کار لانا
بارہ۔ جاب پلیسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کی پرائیویٹ اور سرکاری محکموں میں جاب کی ترکیب کروانا
تیرہ۔ تعلیمی اداروں میں تربیت کے عملی و اطلاقی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے اساتذہ کی تعلیمی و فنی تربیت کے مواقع فراہم کرنا اور وقتاً فوقتاً ریفریشر کا انعقاد کروانا
چودہ۔ طلبہ و اساتذہ کی نصاب تعلیم، تحقیق و ریسرچ، مطالعہ کی ضرورتوں کو پورا کرنے اور جدید تحقیقی جرائد و رسائل کی دستیابی کے لئے جامع لائبریریز کا قیام
کنز المدارس بورڈ پاکستان کے نصاب کی خصوصیات
مفتیانِ کرام، سینئر مُدَرِّسین، ماہرینِ تعلیم اور بالخصوص ماہرین تدوینِ نصاب کی مشاورت سے ”کنز المدارس بورڈ پاکستان“ کا جو نصابِ تعلیم مرتب کیا گیا ہے اس کی درج ذیل خصوصیات ہیں:
ایک۔ کنز المدارس بورڈ پاکستان کا نصاب دینی وقومی مقاصدِ تعلیم کا عکاس، اسلامی معاشرے کی ضرورتوں کو پورا کرنے والا اور طلبہ کو کامیاب عملی زندگی کے لئے تیار کرنے والا ہے۔ اس نصاب کی تدوین سازی میں طلبہ کو اس نہج پر ذہنی اور فکری تربیت کے مواقع فراہم کئےگئے ہیں جو طالبِ علم کو اپنی ذات، اردگرد کے ماحول اور کائنات پر غور وفکر کے لئے آمادہ کریں اور اسلامی و قومی روایات و اقدار کی طرف راغب رکھیں۔
دو۔ پیش کردہ نصاب تعلیمی درجہ بندی کے لحاظ سے افقی اور عمودی انداز میں اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ ایک باب اور ایک سطح کےتجربات، آیندہ آنے والے ابواب اور اگلی تعلیمی سطحوں کے لئے بنیاد کا کام دیں اور ان میں باقاعدہ تسلسل، توازن اور مناسبت ہو۔
تین۔ اسی طرح یہ امر بھی ملحوظِ خاطر رہا کہ نصاب کی تمام سرگرمیاں طلبہ کی عمر، استعداد، صلاحیت اور ضرورت سے مطابقت رکھیں تاکہ طلبۂ کرام کی دلچسپی اور رجحانات کے ساتھ ساتھ ذہنی، اخلاقی اور سماجی نَشْوونُما ہو۔
چار۔ اِبلاغ (بولنا، پڑھنا، لکھنا) اور سوشل سائنسز کی مہارتوں کو بھی شاملِ نصاب رکھا گیا ہے۔
پانچ۔ کنز المدارس بورڈ پاکستان“ کا نصاب قدیم وجدید 30سے زائد علوم وفنون پر مشتمل ہے مثلاً قرآن و علوم القرآن، حدیث و علوم الحدیث، فقہ و علوم الفقہ، سیرت و فضائلِ نبوی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم، اسلامی عقائد و نظریات، دعوت و ارشاد، تقابلِ ادیان، تصوف، آدابِ معاشرت ، اخلاقیات، فلسفہ، تاریخِ اسلام، علم التعلیم ، عربی گرائمر، عربی تکلم، عربی ادب، بلاغت، منطق،مناظرہ، اُصُولِ تحقیق، انگلش ، ریاضی، سوکس، ہوم اکنامکس ، مطالعہ پاکستان، جنرل سائنس اور کمپیوٹر وغیرہ۔ یہ تمام علوم و فنون مختلف درجات میں شامل کئے گئے ہیں۔
چھ کتابِ الٰہی یعنی قرآنِ مجید کی تعلیم کو اس انداز میں شاملِ نصاب کیا گیا ہے کہ تجوید و قراءت، منتخب رکوعات کا حفظ اور ترجمۃ القرآن سے لے کر قرآن فہمی کے لئے متعدد کتبِ تفاسیر کو نصاب کی زینت بنایا گیا ہے۔
سات۔ کتبِ احادیث بالخصوص صِحاح سِتَّہ کے ابواب کا انتخاب کرتے ہوئے اس چیز کا بطورِ خاص اہتمام کیا گیا ہے کہ جس کتاب میں جو باب زیادہ جامع ہے اُسے شاملِ نصاب کیا جائے نیز جن ابواب کو کسی ایک کتاب سے منتخب کر لیا گیا تو دیگر کتب میں ان سے مختلف ابواب کاانتخاب کیا جائے۔ یوں کتبِ احادیث کے زیادہ سے زیادہ ابواب کا اِحاطہ، اس نصاب کی خصوصیت ہے۔
آٹھ سیرتِ طیبہ سے واقفیت و آگاہی اور پھر اُس پر عمل کرنا ہر مسلمان کی بنیادی ضرورت اور اسلامی فرض ہے۔ بیان کردہ اہمیت کے پیش نظر کنزالمدارس بورڈ پاکستان کی نصاب سازی میں اس چیز کا التزام کیا گیا کہ ”موقوف علیہ“ تک تمام درجات (عامہ، خاصہ، عالیہ)میں سیرتِ طیبہ کی کتاب شامل ہو اور پھر ”الشہادۃ العالمیہ“ میں احادیث کی بڑی کتب سے سیرت و فضائلِ نبوی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ابواب کو خصوصیت سے شامل کیا جائے۔
نو۔ الشہادۃ الثانویہ عامہ اور خاصہ“ کے نصاب میں فی زمانہ متروک مسائل کے علاوہ تمام ابوابِ فقہ شامل کئے گئے ہیں نیز درجاتِ علیا میں تفصیلی دلائل و علل پر مشتمل منتہیٰ کتبِ فقہ سے دوبارہ منتخب ابواب پڑھائے جائیں گے۔
دس۔ صفائے قلب و باطن“ شریعت کو محبوب و مطلوب ہے۔ اس اہم مقصد کے پیش نظر علم تصوف کو بطور خاص نصاب میں شامل کیا گیاہے۔
گیارہ۔ عربی ادب کے نصاب میں ایسے قصائد کا انتخاب کیا گیا ہے جو ادبی ضروتوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ خوفِ خدا، عشقِ رسول اور فکرِآخرت کو پروان چڑھائے۔
بارہ۔ عربی گرائمر میں آسان اور جدید طرز پر مشتمل نئی کتب کو شاملِ نصاب کیا ہے ۔
تیرہ۔ ابلاغی ضروتوں کے پیشِ نظر انگلش اور عربی لینگوئج کےلئے نصاب میں خاص حصہ ہے۔
چودہ۔ طالبات کے نصاب میں امورِ خانہ داری سے متعلق تربیت کرنا نصاب کا حصہ ہے۔
پندرہ۔ کنز المدارس نصاب“ سمعی و بصری معاونات وائٹ بورڈ، چارٹ، گراف، ملٹی میڈیا، تدریسی وسائل اور جدید تحقیقات سے فائدہ اٹھانے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
سولہ۔ تخصص فی الفقہ“ اور ”تخصص فی الحدیث“ کے نصاب میں ایک سال کلاس ورک مکمل کر لینے کے بعد ایک سالہ تدریب اور ریسرچ ورک کا نصاب شامل ہے۔
کنزالمدارس بورڈ میں عصری تعلیم
کنزالمدارس کےنصاب میں مڈل سے لے کر انٹر میڈیٹ تک اس طرح ترتیب دیا گیا ہے۔کہ وہ مڈل، میٹرک، انٹرمیڈیٹ اور بی ایس کے امتحانات دے سکتے ہیں۔
مزید یہ کہ شہادۃ العالمیۃ فی العلوم العربیہ و السلامیۃ کے ساتھ بی ایس آنر کی ڈگری کے حصول کو عملی جامہ پہنانےاور دیگر مدارس وجامعات کو ماڈل فراہم کرنے کے لیے چند جامعات کو منتخب کرکے ان کو ماڈل جامعۃ المدینہ بنایا گیا ہے۔جس میں درس نظامی کے ساتھ بی ایس آنر کی تعلیم بھی دی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ دنیاوی تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم کا شوق رکھنے والے طلباء کے مختلف مقامات پر ۴ سالہ کلیات الشریعہ اسلامک کورس بھی کنزالمدارس بورڈ کے تحت کروایا جارہا ہے۔
کلیات الشریعہ ایچ ای سی سے منظور شدہ ایک چار سالہ پروگرام ہے۔جس میں داخلے کے لیے امیدوار کا گریجویٹ ہونا شرط ہے۔اس چار سالہ ڈگری کو مکمل کرنے کے بعد پاس کرنے والے طلباء اپنے متعلقہ بورڈ سے ایم اے اسلامیات کی ڈگری حاصل کر سکے گے۔
درس نظامی، کلیة الشریعة، تجوید و قرآت، ناظرہ قرآن پاک ، تحفیظ القرآن ، فهم دین کورس (اردو ، انگش ،عربی)امامت کورس و فیضان شریعت کورس کے ساتھ ساتھ درج ذیل مختلف تخصصات کا بھی امتحان لیا جاتا۔
تخصص فی الفقہ الحنفی،تخصص فی الحدیث،تخصص فی الفقہ و الاقتصاد و الاسلامی،تخصص فی العلوم العربیہ،تخصص فی التوقیت،تخصص فی الفنون،تخصص فی الدعوۃ و الارشاد،تخصص فی التفسیر، تخصص فی اللغۃ العربیہ
کنزالمدارس بورڈ کیا ہے؟
کنزالمدارس بورڈ کا نظام امتحانات کے مراحل
کنزالمدارس بورڈ کا نظام امتحانات دس مراحل پر مشتمل ہے۔جو آپ کو کنزالمدارس بورڈ کی کوڈکتاب میں درج ہیں۔
امتحانی قوانین اور اس کے لوازمات کو مدنظررکھتے ہوئے ان دس مراحل کو پروفیشنل انداز میں پورا کرنے کی بھرپور کوشش کی جاتی ہے۔امتحانی سینٹر کے ماہر اور تجربہ کار اساتذہ پر مشتمل سپروائزری اسٹاف کا تقرر کیا جاتا ہے۔ہر سال امتحانات سے قبل امتحانی نظم اور اصول و ضوابط سے متعلق امتحانی عملے کی تربیت کی جاتی ہے۔ کراس چیکنگ کے لیے انسپیکشن ٹیم بھی بنائی جاتی ہے۔جو اتھارٹی لیٹر کے ساتھ مراکز امتحان وزٹ کرکے رپورٹ بناتا ہے۔مزید یہ کہ ایک آن لائن مانیٹرنگ سسٹم بھی بنایا جاتا ہے۔پاکستان کے بڑے بڑے شہروں میں مانیٹرنگ سینٹرز بنائے جاتے ہیں۔ہیڈ ایگزیمنر کے زیر نگرانی ماہر اور تجربہ کار اساتذہ سے جوابی کاپی چیک کروائی جاتی ہے۔اور ان سے بھی زیادہ سینئر اساتذہ سے تفشیش کروائی جاتی ہے۔ اُس کے بعد شعبہ سیکرسی کنزالمدارس بورڈ سےحتمی رزلٹ مرتب کرتا ہے۔اتھارٹی کی منظوری کی بعد ناظم امتحانات اس رزلٹ کا اعلان کرتے ہیں۔اس کے بعد یہ رزلٹ کنزالمدارس بورڈ کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کردیا جاتا ہے۔
جو بھی کام دعوت اسلامی کرتی ہے وہ تیزی سے آگے بڑھنا شروع ہوجاتا ہے۔ ان میں سے ایک کنزالمدارس بورڈ ہے۔ طلباء اور طالبات انتہائی منظم انداز میں پیپر دیتے ہیں اور رزلٹ وصول کرتے ہیں۔
کنزالمدارس کا پیپر پیٹرن
کنزالمدارس کے پیپر پیٹرن میں ایم سی کیوز، مختصر سوالات، لمبے سوالات شامل کیے جاتے ہیں ۔تاکہ طلبہ کی ذہنی اور تعلیمی صلاحیت کو انٹر نیشنل معیار کے مطابق تعلیمی ماحول میں جانچا اور پرکھا جاسکے۔
کنزالمدارس بورڈ کی ایوارڈ سرمنی
کنزالمدارس بورڈ کی جانب سے طلبہ اور طالبات میں اعزاز میں ملکی سطح پر ایک ایوارڈ سرمنی منعقد کی جاتی ہے جس میں پوزیشن ہولڈر کو انعامات دیے جاتے ہیں۔ طالبات کے انعامات اُن کے سرپرست حاصل کرتے ہیں۔کنزالمدارس بورڈ کی اسناد انٹرنیشنل معیار کو مدنظر رکھتے ہوئےنیشنل پرنٹنگ پریس سے تیار کروائی جاتی ہیں۔جس میں خوفیا سیکیورٹی لگائی گئی ہیں۔
کنزالمدارس بورڈ کا دائرہ کار پاکستان سمیت بیرونی ملک کے تعلیمی اداروں کو بھی محیط ہے۔اس کے علاوہ فقہ حنفی کے فقہ شافی کو بھی محیط ہے۔کنزالمدارس بورڈ پاکستان دنیا بھر کے مدارس المدینہ اور جامعۃ المدینہ ایک وسیع نیٹ ورک کو جدید عصری تقاضوں کے مطابق ڈالنے کے لیے تمام تر سہولیات کے ساتھ اپنی کاوششوں میں مصروف عمل ہے۔
کنزالمدارس بورڈ کا آن لائن پورٹل بھی ہے جو تمام جامعات کے سرپرست کے بنایا گیا ہے جس میں وہ طلبہ اور طالبات کا داخلہ بھیجنے، فیس ،رزلٹ کارڈ اور تمام تر اپڈیٹس حاصل کر سکتے ہیں ۔