
تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان: تعارف اور تحقیقی مقالہ لکھنے کے رہنما اصول
تعارف
تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان ایک اہم تعلیمی بورڈ ہے جو پاکستان بھر میں اہل سنت و جماعت (بریلوی) کے دینی مدارس کی نگرانی کرتا ہے۔ اس کی بنیاد فروری 1960 میں جامعہ معینیہ، ڈیرہ غازی خان میں مولانا غلام جہانیہ قریشی (1908-1977) کی صدارت میں رکھی گئی۔ 1974 میں اسے لاہور میں دوبارہ منظم کیا گیا۔ تنظیم المدارس کا بنیادی مقصد اسلامی تعلیم کے معیارات کو برقرار رکھنا، طلبہ کے لیے مختلف درجات میں امتحانات کا انعقاد کرنا، اور سندات جاری کرنا ہے۔ یہ ادارہ غیر سیاسی ہے اور اس کی توجہ صرف تعلیمی سرگرمیوں پر مرکوز ہے۔
تنظیم المدارس تقریباً 15,000 دینی مدارس کی نمائندگی کرتی ہے، جن میں سے 3,000 خیبر پختونخوا اور 1,000 ہزارہ کے علاقے میں ہیں۔ اس کا مرکزی دفتر 8 راوی پارک، راوی روڈ، لاہور میں واقع ہے، جو مینار پاکستان کے قریب ہے۔ تنظیم کے بانیوں میں مولانا غلام جہانیہ، احمد سعید کاظمی، اور عبد القدوس ہزاروی شامل ہیں۔ موجودہ رہنماؤں میں سید حسین الدین شاہ سلطان پوری (سرپرست اعلیٰ)، مفتی منیب الرحمن (مرکزی صدر)، اور عبد المصطفیٰ ہزاروی (مرکزی ناظم اعلیٰ) شامل ہیں۔ تنظیم کی آفیشل ویب سائٹ پر مزید معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
تحقیقی مقالہ کی ضرورت
تنظیم المدارس کے تحت شہادۃ العالمیہ کے طلبہ کے لیے ایک تحقیقی مقالہ لکھنا لازمی ہے۔ یہ مقالہ صرف وہی طلبہ لکھ سکتے ہیں جنہوں نے عالمیہ سال اول کے امتحان میں کامیابی حاصل کر لی ہو۔ فی الحال، یہ مقالہ صرف مرد طلبہ کے لیے ہے، کیونکہ طالبات کے نصاب میں یہ شامل نہیں ہے۔ مقالہ لکھنے کا مقصد طلبہ کی تحقیقی، تجزیاتی، اور استنباطی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا اور انہیں تحقیق و تصنیف کے میدان میں مہارت دلانا ہے۔
مقالہ کے لیے ہدایات
تحقیقی مقالہ لکھنے کے لیے تنظیم المدارس نے تفصیلی ہدایات جاری کی ہیں، جن کا خلاصہ درج ذیل ہے
عنوان کا انتخاب
طلبہ کو تنظیم المدارس کی جانب سے جاری کردہ عنوانات میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ ہر ادارے کا صرف ایک طالب علم ایک عنوان پر مقالہ لکھ سکتا ہے۔ تاہم، اگر طلبہ کی تعداد زیادہ ہو تو ایک عنوان پر دو یا تین طلبہ بھی کام کر سکتے ہیں، بشرطیکہ ہر طالب علم اپنی محنت سے مواد مرتب کرے۔ ادارے کے ناظم تعلیمات کی ذمہ داری ہے کہ وہ نقل یا سرقہ سے بچاؤ کے لیے مقالہ جات کا جائزہ لیں۔
مشرف کی تقرری
ہر طالب علم کے لیے ایک مشرف (سپروائزر) مقرر کیا جاتا ہے جو تحقیق و تصنیف کا تجربہ رکھتا ہو۔ مشرف کی ذمہ داری ہے کہ وہ طالب علم کو اصول تحقیق کے مطابق رہنمائی فراہم کرے۔ ایک مشرف زیادہ سے زیادہ آٹھ مقالہ جات کی نگرانی کر سکتا ہے۔ اگر طالب علم اپنے ادارے سے باہر کسی ماہر کو مشرف بنانا چاہے تو اس کے لیے جامعہ کے سربراہ سے اجازت لینا ضروری ہے۔
مقالہ کی ساخت
مقالہ کے اہم اجزاء درج ذیل ہیں
- فہرست عنوانات: مقالہ کے تمام ابواب اور فصول کی فہرست۔
- مقدمہ: موضوع کا تعارف، اہمیت، سابقہ کام کا جائزہ، تحقیق کے سوالات، اور اہداف۔
- صلب موضوع: تحقیق کے سوالات اور اہداف کے مطابق بحث۔
- حواشی و حوالہ جات: تمام حوالہ جات صفحہ کے نیچے یا آخر میں دیے جائیں۔
- خلاصہ بحث و نتائج: تحقیق کے اہم نتائج اور خلاصہ۔
- تجاویز: موضوع پر مزید تحقیق کے لیے سفارشات۔
- فہارس: آیات، احادیث، شخصیات، اور اماکن کی فہرست۔
- مصادر و مراجع: تمام حوالہ جات کی مکمل فہرست۔
مقالہ کم از کم 50 صفحات پر مشتمل ہونا چاہیے اور اسے A4 سائز کے کاغذ پر مخصوص فارمیٹ (مثلاً، 1.25 انچ حاشیہ، 15 فونٹ سائز متن کے لیے) میں تیار کیا جاتا ہے۔ آیات قرآنیہ کو عربی رسم الخط میں لکھنا اور اعراب کا اہتمام کرنا ضروری ہے۔
تحریر و کمپوزنگ کے رہنما اصول
صفحات کی تعداد: شہادۃ العالمیہ کے مقالہ کے لیے کم از کم 50 صفحات اور تخصص فی الفقہ کے لیے کم از کم 100 صفحات (اے4 سائز، 11.6×8.6 انچ) ہونے چاہئیں۔
کاغذ کی ترتیب
- جلد بندی کی طرف حاشیہ: 1.25 انچ
- دوسری جانب حاشیہ: 0.75 انچ
- اوپر کا حاشیہ: 1 انچ
- نیچے کا حاشیہ: 0.75 انچ
- فی صفحہ سطور: 24-26
فونٹ سائز
- عنوانات: 24 فونٹ
- ابواب: 22 فونٹ
- فصول: 20 فونٹ
- مباحث: 18 فونٹ
- ذیلی عنوانات: 16 فونٹ (بولڈ)
- اصل متن: 15 فونٹ
- حواشی: 13 فونٹ
- قرآنی آیات: تمام آیات قرآنی رسم الخط (عربی عبارت) میں لکھی جائیں اور اعراب کا خاص اہتمام کیا جائے۔ مثال: (البقرہ 14:2)
- حوالہ جات: حوالہ جات ہر صفحے کے نیچے یا مقالہ کے آخر میں مسلسل نمبروں کے ساتھ دیے جائیں۔ مکمل حوالہ (کتاب، جلد، صفحہ، مطبع، سن طباعت) درج کیا جائے۔
تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان کے طلبہ کے مقالہ جات کے عنوانات
جمع کرانے کا طریقہ کار
مقالہ جات کو 27 رجب المرجب 1447ھ سے قبل شعبہ امتحانات، مرکزی دفتر لاہور میں جمع کرانا ضروری ہے۔ مقالہ اجتماعی طور پر ارسال کیا جائے، کیونکہ انفرادی طور پر ارسال کیے گئے مقالہ جات گم ہونے کی صورت میں شعبہ امتحانات ذمہ دار نہیں ہوگا۔ مقالہ کی اصل کاپی جلد کر کے بھجوائی جائے، جبکہ فوٹو کاپی قابل قبول نہیں ہوگی۔
ناکامی کی صورت میں
اگر کوئی طالب علم مقالہ میں ناکام ہو جاتا ہے تو اسے ضمنی امتحان کے موقع پر دوبارہ مقالہ لکھنے کا موقع دیا جائے گا، بشرطیکہ وہ باقاعدہ داخلہ فارم پر کر کے امتحانی فیس جمع کرائے۔ مجموعی طور پر چار مواقع (سالانہ + ضمنی) دیے جاتے ہیں۔
مقالہ کے لیے فارم
ہر مقالہ کے آغاز میں ایک مخصوص فارم شامل کرنا ضروری ہے۔ اس فارم کی تفصیلات درج ذیل ہیں
یہ نتیجہ از ممتحن فارم ہے جو ممتحن پُر کرے گا۔
تفصیل | عنوان |
---|---|
مقالہ کا مکمل عنوان | عنوان مقالہ |
طالب علم کا مکمل نام | نام امیدوار |
تنظیم المدارس کی جانب سے دیا گیا عنوان نمبر | عنوان نمبر |
والد کا نام | ولدیت |
پہلے سال کا رول نمبر | عالمیہ سال اول کا رول نمبر |
دوسرے سال کا رول نمبر | عالمیہ سال دوم (2026ء) کا رول نمبر |
اس فارم میں مقالہ کے مختلف اجزاء کے لیے نمبروں کی تقسیم بھی شامل ہوتی ہے، جیسے کہ
نمبر کم ہونے کی وجہ | حاصل کردہ نمبر | مقررہ نمبر | اجزاء |
---|---|---|---|
05 | فہرست عنوانات | ||
15 | مقدمہ | ||
50 | صلب موضوع | ||
10 | حواشی و حوالہ جات | ||
05 | خلاصہ بحث و نتائج | ||
05 | تجاویز | ||
05 | فہارس (آیات و احادیث) | ||
05 | مصادر و مراجع | ||
100 | کل |
ممتحن اس فارم کا استعمال کرتے ہوئے مقالہ کی جانچ کرتے ہیں اور اپنے عمومی تاثرات بھی درج کرتے ہیں۔
سرورق کی ترتیب
مقالہ کے سرورق پر درج ذیل معلومات شامل ہوں
- عنوان (24 فونٹ، جلی حروف)
- شہادۃ العالمیہ/تخصص فی الفقہ
- مقام: دائیں جانب (مقالہ نگار کا نام، رول نمبر)
- بائیں جانب: مشرف کا نام بمعہ عہدہ
- نیچے: شعبہ امتحانات، تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان، سیشن/سال
- مرکز میں: تنظیم المدارس کا مونوگرام
- جلد کا رنگ: گہرا مرون
مقالہ کی ترتیب و محتویات
- عنوان/ٹائٹل
- تسمیہ و تحمید
- مشرف کی تصدیق و دستخط
- انتساب
- مقدمہ (موضوع کا تعارف، اہمیت، سابقہ کام کا جائزہ، سوالات و اہداف)
- فہرست موضوعات
- صلب موضوع و ابحاث
- ضمیمہ و اشاریہ (اگر ہو)
- خلاصہ بحث و نتائج
- فہارس (آیات، احادیث، شخصیات، اعلام، اماکن)
- مصادر و مراجع
رہنمائی کے لیے رابطہ
طلبہ اپنے تحقیقی موضوعات پر رہنمائی کے لیے درج ذیل اساتذہ سے رابطہ کر سکتے ہیں
رابطہ نمبر | شہر | نام |
---|---|---|
0300-3595565 | گوجرہ | مفتی محمد عابد نسیم |
0331-8678772 | راولپنڈی | حافظ محمد اسحاق ظفر |
0300-6818565 | بہاولپور | پروفیسر عون محمد سعیدی |
0306-7318019 | رحیم یار خان | ڈاکٹر محمد کلیم |
0300-8806267 | لاہور | مفتی خلیل احمد قادری |
0305-5261588 | ملتان | مفتی محمد کاشف فریدی |
0300-7267103 | فیصل آباد | مفتی اعجاز احمد |
0300-7565116 | اسلام آباد | مولانا فاقت جلالی |
0306-5832859 | فیصل آباد | مفتی محمد زمان سعیدی |
0346-5912691 | چنیوٹ | مولانا محمد امتیاز حقانی |
مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے، طلبہ تنظیم المدارس کے فیس بک پیج پر جا سکتے ہیں۔
نتیجہ
تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان طلبہ کو اسلامی تعلیم کے ساتھ ساتھ تحقیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کا ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ تحقیقی مقالہ لکھنا نہ صرف ایک امتحانی تقاضا ہے بلکہ یہ طلبہ کے لیے اپنی علمی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا ایک موقع بھی ہے۔ طلبہ کو چاہیے کہ وہ تنظیم المدارس کی ہدایات پر عمل کریں، اپنے مشرف سے رہنمائی لیں، اور اپنے مقالہ کو احتیاط سے تیار کریں تاکہ وہ مستقبل میں اسلامی علوم کے میدان میں نمایاں کردار ادا کر سکیں۔
FAQs for Tanzeem ul Madaris Research Paper Guidelines
What is Tanzeem ul Madaris Ahle Sunnat Pakistan?
Tanzeem ul Madaris Ahle Sunnat Pakistan is a non-political educational board overseeing approximately 15,000 religious seminaries (madaris) across Pakistan. Established in 1960, it aims to promote Islamic education and conduct examinations for various academic levels. Its head office is located at 8 Ravi Park, Ravi Road, Lahore, near Minar-e-Pakistan.
Who is required to write a research paper for Shahadatul Alamiyyah?
Only male students who have successfully passed the Alamiyyah Year 1 examination are required to write a research paper. Currently, this requirement does not apply to female students, as the research paper is not part of their curriculum.
What is the purpose of the research paper?
The research paper aims to develop students’ research, analytical, and deductive skills, encouraging them to engage in scholarly writing and contribute to Islamic academic discourse.
How should I select a topic for my research paper?
Students must choose a topic from the list provided by Tanzeem ul Madaris. Only one student per institution is allowed to select a particular topic. However, if the number of students exceeds the available topics, up to two or three students may work on the same topic, provided each compiles their own original material.
What is the role of the supervisor (mushrif)?
A supervisor, who must have experience in research and writing, is appointed to guide the student. The supervisor ensures the paper adheres to research principles. A single supervisor can oversee up to eight research papers, and students may choose a supervisor from another institution with the approval of their institution’s head.
What are the key components of the research paper?
The research paper must include
Table of Contents (5 marks)
Introduction (covering topic introduction, significance, literature review, research questions, and objectives; 15 marks)
Main Body (research aligned with questions and objectives; 50 marks)
Footnotes/References (10 marks)
Discussion Summary and Results (5 marks)
Recommendations for Further Research (5 marks)
List of Quranic Verses and Hadiths (5 marks)
Bibliography (5 marks)
What is the minimum page requirement for the research paper?
The research paper for Shahadatul Alamiyyah must be at least 50 pages, while for Takhassus fil Fiqh, it must be at least 100 pages, written on A4-sized paper (11.6 x 8.6 inches) on one side only.
How should the research paper be formatted?
Paper Size: A4 (11.6 x 8.6 inches)
Margins: 1.25 inches (binding side), 0.75 inches (other side), 1 inch (top), 0.75 inches (bottom)
Font Sizes: Title: 24 pt
Chapter Titles: 22 pt
Section Titles: 20 pt
Subheadings: 18 pt
Main Text: 15 pt
Footnotes: 13 pt
Line Count: 24–26 lines per page, including footnotes
Quranic Verses: Must be written in Arabic script (Apmurhay font) with proper diacritics
Page Numbering: Centered at the top of each page
How should the research paper be submitted?
The paper must be hardbound and submitted in its original form (photocopies are not accepted).
Submissions must be sent collectively by the institution to the Examinations Department, Central Office, Lahore, by 27 Rajab 1447 AH (January 24, 2026).
Individual submissions are not accepted, and the Examinations Department is not responsible for lost individual papers.
A digital copy (text file in InPage or MS Word, plus PDF) must be emailed to info@tanzeemulmadaris.com, with a screenshot of the email printed and included in the bound paper.
What happens if a student fails the research paper?
Students who fail can resubmit their paper during the supplementary examination, provided they submit the admission form and examination fee. A total of four attempts (annual + supplementary) are allowed to complete the paper successfully.
How is the research paper evaluated?
The examiner evaluates the paper based on the components listed above, with a total of 100 marks. A form (provided by Tanzeem ul Madaris) must be attached to the paper, detailing the student’s information (name, roll nu mbers, etc.) and the marks distribution. Examiners also provide general feedback on the paper.
12. Can I get guidance for writing the research paper?
Yes, students can contact designated scholars for guidance. Some contacts include:
Mufti Muhammad Abid Naseem, Gujranwala: 0300-3595565
Hafiz Muhammad Ishaq Zafar, Rawalpindi: 0331-8678772
Professor Aun Muhammad Saeedi, Bahawalpur: 0300-6818565
Additional guidance is available on Tanzeem ul Madaris’ Facebook page: facebook.com/tanzeemulmadarispk.
Are there specific instructions for references and citations?
References and footnotes should be provided at the bottom of each page or listed sequentially at the end of the paper.
Quranic verses should include the Surah name and verse number (e.g., Al-Baqarah 2:14).
Hadith references must include the Hadith number, volume, page, publisher, and publication year.
Citations should be enclosed in quotation marks, with a smaller font size than the main text.
Ambiguities in the text should be clarified in footnotes or within square brackets [ ].
Can I publish my research paper?
To publish the research paper, students must obtain written permission from the Nazim-e-Imtihanat (Examinations Controller) of Tanzeem ul Madaris. The paper is considered an academic asset of the organization.
What should I do to avoid plagiarism?
Students must ensure their work is original and avoid copying. Institutions are responsible for reviewing papers to prevent plagiarism. Plagiarized papers will be rejected, and the student will be deemed unsuccessful. To safeguard their work, students should keep a draft copy and a revised printed copy as proof of originality.